4 نومبر 2024 کو پاکستان کے موجودہ ستاروں کی پوزیشن اور اسمبلی کے قرارداد پر اثرات

آج 4 نومبر 2024 کو پاکستان کے زائچے کے مطابق ستاروں کی پوزیشن اہم اور تبدیلی کی طرف اشارہ دے رہی ہے، خاص طور پر حکومت اور اداروں کے درمیان تعلقات اور قانونی معاملات میں۔

ستاروں کی موجودہ پوزیشن:

زحل (Saturn) – زحل موجودہ وقت میں پاکستان کے زائچے میں طاقتور پوزیشن میں ہے اور قانونی و حکومتی اداروں پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے۔ زحل انصاف اور اصولوں کی علامت ہے، اور اس کی موجودگی کا اشارہ ہے کہ اگر قانون کو عدالت میں چیلنج کیا جاتا ہے تو قانونی معاملات میں اصولی بنیادوں پر سختی سے جائزہ لیا جائے گا۔ زحل کے موجودہ زاویے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عدالت اس معاملے پر گہری نظر ڈال سکتی ہے اور اگر کچھ قانونی خامیاں یا آئینی مسائل ہوں، تو ان پر اعتراض کیا جا سکتا ہے۔

مشتری (Jupiter) – مشتری کا مقام انصاف اور حکمت کا اشارہ ہے اور جب یہ زحل کے اثرات کے ساتھ ملتا ہے تو عدلیہ کا کردار مضبوط ہوتا ہے۔ آج کے دن مشتری کی پوزیشن بتاتی ہے کہ عدالتیں ممکنہ طور پر آئینی حدود اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے میں سخت ہوں گی۔ اگر فوج کے سربراہ کی مدت میں توسیع کے قانون کو کسی بھی آئینی خامی کے تحت چیلنج کیا جائے تو مشتری کا اثر اس کے کالعدم ہونے کا امکان پیدا کر سکتا ہے۔

چاند اور راہو (Moon and Rahu) – آج کے دن چاند اور راہو کا ملاپ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عوام میں اس فیصلے کو لے کر مخمصہ اور تشویش پائی جا سکتی ہے۔ چاند کا راہو کے ساتھ ملاپ عوامی جذبات اور اداروں کے تعلقات میں بے چینی کا اشارہ ہے۔ یہ امکان ہے کہ عوام میں فوجی معاملات پر بات چیت بڑھے گی اور اس فیصلے کے خلاف رائے عامہ بھی ہو سکتی ہے۔

نتیجہ:

آج کے دن کی ستاروں کی پوزیشن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اگر اسمبلی کی طرف سے پاس کی گئی فوج کے سربراہ کی مدت میں توسیع کا قانون عدالت میں چیلنج کیا جاتا ہے تو زحل اور مشتری کے اثرات کے تحت عدالت اس معاملے کا گہرائی سے جائزہ لے گی۔ زحل کی موجودہ پوزیشن قانونی سختی اور آئینی اصولوں پر زور دیتی ہے، جبکہ مشتری کا اثر انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس لیے عدالت اس قانون کو ممکنہ طور پر کالعدم کر سکتی ہے یا کم از کم اس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دے سکتی ہے۔

یہ سب کچھ اس بات پر منحصر ہوگا کہ قانونی ماہرین کس بنیاد پر اس قانون کو چیلنج کرتے ہیں، لیکن موجودہ ستاروں کی پوزیشن عدالت کے فیصلے کو حکومتی اقدامات پر سخت نگاہ ڈالنے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *